انعام خان ثمر قادری کی شاعر
جس غزل کو پڑھنا ہے نیلے لائن پر کلک کریں
اسے دیکھا جو میں نے تو نظر واپس نہیں آئی
ترقی جو ہوتی ہے رتبوں میں میرے
دل مرا کہہ رہا ہے میں ترا پیار ہوں
جس غزل کو پڑھنا ہے نیلے لائن پر کلک کریں
اسے دیکھا جو میں نے تو نظر واپس نہیں آئی
ترقی جو ہوتی ہے رتبوں میں میرے
دل مرا کہہ رہا ہے میں ترا پیار ہوں
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں