دل مرا کہہ رہا ہے میں ترا پیار ہوں

 دل مرا کہہ رہا ہے میں ترا پیار ہوں

میں ترا عشق ہوں میں ترا پیار ہوں 


تو سمجھتا نہیں اس مری بات کو

میں ترا عشق ہوں میں ترا پیار ہوں


کس طرح سمجھاؤں میں ترا پیار ہوں

کہہ رہا ہے زماں میں ترا پیار ہوں


جل رہا ہے جگر مضطرب روح بھی 

کہہ رہا ہے دل مرا میں ترا پیار ہوں 


چشم نم لے کے آیا ترے پاس میں 

تو سمجھتا نہیں میں ترا پیار ہوں 


جب نظر سے نظر مل گئی ایک دن

کیوں یہ کہتا نہیں میں ترا پیار ہوں 


عشق محبوب کی اب کوئی حد نہیں 

کہہ دیا ایک دن میں ترا پیار ہوں


اے ثمر اب ٹھہر جا بہت ہو گیا 

کہہ دیا اس نے جب میں ترا پیار ہوں

محمد انعام خان ثمر قادری بہرائچی 

تبصرے