اشاعتیں

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو جماہی نہیں آئی

اللہ کے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو جماہی کبھی نہیں آئی کیونکہ اللہ رب العزت نے حضور علیہ السلام کو تمام عیوب سے پاک فرمایا۔اور جماہی شیطان کی طرف سے ہوتا ہے اور اللہ رب العزت نے اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو شیطان کی رسائی سے پاک پیدا فرمایا۔ ی زید بن الاصم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کو کبھی جماہی نہیں آئی۔ ا بن ابی شیبہ رحمت اللہ تعالی علیہ نے حضرت مسلمہ بن عبد الملک بن مروان رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے کبھی جماہی نہیں لی۔ (خصائص کبری جلد اول مترجم ص 139: ممتاز اکیڈمی لاہور) حضور علیہ السلام کو جما ہی کیوں نہیں آئی اس بارے میں علامہ صدر الشریعہ رحمۃ اللہ علیہ ایک حدیث نقل کرتے ہیں  رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: اﷲ تعالیٰ کو چھینک پسند ہے اور جماہی ناپسند ہے۔ اور جماہی شیطان کی طرف سے ہے، جب کسی کو جماہی آئے تو جہاں تک ہوسکے، اُسے دفع کرے کیونکہ جب جماہی لیتا ہے تو شیطان ہنستا ہے۔ یعنی خوش ہوتا ہے کیونکہ یہ کسل اور غفلت کی دلیل ہے، ایسی چیز کو شیطان پسند کرتا ہے۔ (بہار شریعت جلد سوم ص 477: المکتبۃ المدینہ)...

تمہارا ذکر بلند کیا

اللہ تعالی نے حضور علیہ السلام کو سب سے افضل و اعلی بنایا اور حضور علیہ السلام کے ذکر کو بلند فرمایا ارشاد فرماتا ہے:  وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ (پ 30,س 94، آیت 4) اور ہم نے تمہارے لیے تمہارا ذکر بلند کردیا۔ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ کے ذکر کو دنیا وآخرت میں اتنا بلند کیا کہ کوئی خطیب یا کلمہ شہادت کہنے والا یا نماز پڑھنے والا ایسا نہیں جو أشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمداً رسول اللہ   ( صلى الله عليه وسلم )نہ کہے۔ (شفا شریف مترجم جلد اول صفحہ 43 مصطفوی پبلیکیشن) حضرت ابوسعید خدری رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ : جبرئیل علیہ السلام نے آکر کہا: إِنَّ رَبِّي وَرَبَّكَ يَقولُ تَدْرِي كَيْفَ رَفَعْتُ ذِكْرَكَ ؟ قَلْتُ اللَّهُ أَعْلَمُ قَالَ إِذَا ذُكِرْتُ ذُكِرْتَ مَعِيَ ۔ میرا اور آپ کا رب فرماتا ہے کہ اے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم جانتے ہو کس طرح تمھارے ذکر کو بلند کیا؟حضور اللہ فرماتے ہیں: اللہ ہی خوب جانتا ہے ، جبرئیل علیہ السلام نے کہا: جب میں یاد کیا جاتا ہوں تو میرے ساتھ آپ بھی یاد کیے جاتے ہیں۔(ایضا) ابن عطا کہتے ہیں ...

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عقل مبارک

  اللہ رب العزت نے انسانوں کو اشرف المخلوقات بنایا اور ان میں بھی اپنے حبیب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے زیادہ افضل اور اعلی بنایا ہم اہل سنت کا یہ عقیدہ ہے کہ اللہ رب العزت کے بعد سب سے بڑا مرتبہ ہمارے پیارے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے حضور علیہ السلام ہمارے لیے سراپا رحمت بن کے تشریف لائیں اور حضور علیہ السلام کی عظمت و رفعت اتنی بلند و بالا ہے کہ بیان سے باہر ہے۔ عبدالمصطفی اعظمی علیہ الرحمہ اپنی کتاب سیرت مصطفی میں شفا شریف کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ تمام انسانوں کی عقلوں کا اگر حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی عقل شریف سے موازنہ کیا جائے تو تمام انسانوں کی عقلوں کو حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی عقل شریف سے وہی نسبت ہوگی جو ایک ریت کے ذرے کو تمام دنیا کے ریگستانوں سے نسبت ہے۔ تو جو حضور کے عقل کی بات کریں تو آپ اس کے عقل کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ انعام خان ثمر قادری مرکزی  ( بہرائچ شریف یو پی) 6/ ربیع الثانی 1446 10/ اکٹوبر 2024