عرس اختر رضا
نظم 19
عرس اختر رضا آ گیا شان سے
جن پہ قربان ہیں ہم دل و جان سے
دل کو ٹھنڈک تو محسوس ہوتی ہے تب
جب میں سنتا ہوں اختر رضا کان سے
مجھ کو اختر رضا کا ہے صدقہ ملا
میں یہ کہتا ہوں ہر دم بڑی شان سے
جو بھی دشمن خدا کے ولی کا ہوا
ہے یہ فتوی کہ خارج ہے ایمان سے
اے ثمر فکر دشمن کی کرتا ہے کیوں
جب محبت ہے اختر رضا خان سے
محمد انعام خان ثمر قادری بہرائچی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں