حاجیو آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو

 حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو 

کعبہ تو دیکھ چکے کعبہ کا کعبہ دیکھو


رکنِ شامی سے مٹی وحشتِ شامِ غربت

اب مدینہ کو چلو صبح دل آرا دیکھو


آب زمزم تو پیا خوب بجھائیں پیاسیں 

آؤ جودِ شہِ کوثر کا بھی دریا دیکھو 


زیر میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے 

ابرِ رحمت کا یہاں زور برسنا دیکھو


دھوم دیکھی ہے درِ کعبہ پہ بیتابوں کی

ان کے مشتاقوں میں حسرت کا تڑپنا دیکھو


خوب آنکھوں سے لگایا ہے غلافِ کعبہ 

قصرِ محبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو 


غور سے سن تو رضا کعبہ سے آتی ہے صدا 

میری آنکھوں سے مرے پیارے کا روضہ دیکھو


طالب دعا محمد انعام خان قادری

تبصرے