سحاب رحمت باری ہے بارہویں تاریخ

 سحابِ رحمتِ باری ہے بارہویں تاریخ
کرم کا چشمۂ جاری ہے بارہویں تاریخ
ہمیں تو جان سے پیاری ہے بارہویں تاریخ
عد و کے دل کو کٹاری ہے بارہویں تاریخ
فلک پہ عرش بریں کا گمان ہوتا ہے 
زمیںِ خلد کی کیاری ہے بارہویں تاریخ
تمام ہو گئی میلاد انبیا کی خوشی
ہمیشہ اب تری ناری ہے بارہویں تاریخ
دلوں کے میل دھلے گا کھلے سرور ملے گا
عجیب چشمۂ جاری ہے بارہویں تاریخ
چڑھی ہے اوج پہ تقدیر خاکساروں کی
خدا نے جب سے اتاری ہے بارہویں تاریخ
خدا کے فضل سے ایمان میں ہیں ہم پورے 
کہ روح میں ساری ہے بارہویں تاریخ
ولادت شہ دیں ہر خوشی کی باعث ہے
ہزار عید سے بھاری ہے بارہویں تاریخ
عدو ولادت شیطاں کے دن منائے خوشی
کہ عید عید ہماری ہے بارہویں تاریخ
حسن ولادت سرکار سے ہوا روشن
مرے خدا کو بھی پیاری ہے بارہویں تاریخ

طالب دعا محمد انعام خان قادری

تبصرے