عجب رنگ پر ہے بہار مدینہ

 عجب رنگ پر ہے بہارِ مدینہ 

کہ سب جنتیں ہیں نثارِ مدینہ 


مری خاک یارب نہ برباد جائے

پسِ مرگ کر دے غبارِ مدینہ


رگِ گل کی جب نازکی دیکھتا ہوں 

مجھے یاد آتے ہیں خارِ مدینہ


ملائک لگاتے ہیں آنکھوں میں اپنی

شب و روز خاک مزار مدینہ


جدھر دیکھیے باغ جنت کِھلا ہے

نظر میں ہیں نقش و نگارِ مدینہ


رہیں ان کے جلوے بسیں ان کے جلوے 

مرا دل بنے یادگار مدینہ


بنا آسماں منزل ابن مریم

گئے لامکاں تاجدار مدینہ 


مرادِ دلِ بلبلِ بے نوا دے

خدایا دکھا دے بہارے مدینہ


شرف جن سے حاصل ہوا انبیا کو

وہی ہیں حسن افتخار مدینہ


طالب دعا محمد انعام خان قادری

تبصرے