قبول بندہ در کا سلام کر لینا
قبول بندہ در کا سلام کر لینا
سگان طیبہ میں تحریر نام کر لینا
مرے گناہوں کے دفتر کھلیں جو پیش خدا
حضور اس گھڑی تم لطف عام کر لینا
جو چاہتے ہو کہ ہو سرد آتش دوزخ
دلوں پہ نقش محمد کا نام کر لینا
ملا ہے خوب ہی نسخہ گناہگاروں کو
تمہارے نام سے دوزخ حرام کر لینا
تمہارے حسن میں رکھ کر کشش کہا حق نے
کہ دشنموں کو دکھا کر غلام کر لینا
یہ ہے حضور ہی کا مرتبہ شب معراج
بغیر واسطہ رب سے کلام کر لینا
حبیب عرش سے بھی پار جا کے رب سے ملے
کلیم کو تھا میسر کلام کر لینا
خدا نے کہہ دیا محبوب سے کہ محشر میں
گناہگاروں کا تم انتظام کر لینا
ہے نزع و قبر و قیامت کا خوف اگر تم کو
تو ورد نام نبی صبح و شام کر لینا
مدینے جاتے ہیں زائر تو ان سے کہتا ہوں
مری طرف سے بھی عرض اک سلام کر لینا
جمیل قادری اٹھو جو عزم طیبہ ہے
چلو یہ عمر وہیں پر تمام کر لینا
طالب دعا محمد انعام خان قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں