دشمن احمد پہ شدت کیجیے

 دشمن احمد پہ شدت کیجیے 

ملحدوں کی کیا مروت کیجیے 


ذکر ان کا چھیڑیے ہر بات میں 

چھیڑنا شیطاں کی عادت کیجیے 


مثل فارس زلزلے ہوں نجد میں 

ذکر آیات ولادت کیجیے


غیظ میں جل جائین بے دینوں کے دل 

یا رسولَ اللّٰه کی کثرت کیجیے


کیجیے چرچا انہیں کا صبح و شام 

جان کافر پر قیامت کیجیے


اذن کب کا مل چکا اب تو حضور 

ہم غریبوں کی شفاعت کیجیے 


ملحدوں کا شک نکل جائے حضور

جانب مہ پھر اشارہ کیجیے


شرک ٹھہرے جس میں تعظیم حبیب

اس برے مذہب پہ لعنت کیجیے


ظالمو! محبوب کا حق تھا یہی

عشق کے بدلے عداوت کیجیے


بیٹھتے اٹھتے حضور پاک سے

التجا و استعانت کیجیے


غوث اعظم آپ سے فریاد ہے

زندہ پھر یہ پاک ملت کیجیے


یا خدا تجھ تک ہے سب کا مُنْتہیٰ

اولیا کو حکم نصرت کیجیے


میرے آقا حضرت اچھے میاں 

ہو رضا اچھا وہ صورت کیجیے


طالب دعا محمد انعام خان قادری

تبصرے