ایسا تجھے خالق نے طرح دار بنایا

 

ایسا تجھے خالق نے طرح دار بنایا 

یوسف کو ترا طالب دیدار بنایا


ایسا تجھے خالق نے طرح دار بنایا 

یوسف کو ترا طالب دیدار بنایا


طلعت سے زمانہ کو پرانوار بنایا

نکہت سے گلی کوچوں کو گلزار بنایا


کونین بنائے گئے سرکار کی خاطر

کونین کی خاطر تمہیں سرکار بنایا


للہ کرم میرے بھی ویرانۂ دل پر

صحرا کو ترے حسن نے گلزار بنایا


بے یار و مدد گار جنہیں کوئی نہ پوچھے

ایسوں کا تجھے یار و مددگار بنایا


ہر بات بد اعمالیوں سے میں نے بگاڑی

اور تم نے مری بگڑی کو ہر بار بنایا


ان کے لب رنگیں کی نچھاور تھی وہ جس نے

پتھر میں حسن لعل پر انوار بنایا


طالب دعا محمد انعام خان قادری

تبصرے