تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہوگا
تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہوگا
ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہو گا
گناہگار پہ جب لطف آپ کا ہوگا
کیا بغیر کیا بے کیا کیا ہو گا
دکھائی جائے گی محشر میں شان محبوبی
کہ آپ کی خوشی آپ کا کہا ہو گا
کسی کے پاؤں کی بیڑی یہ کاٹتے ہونگے
کوئی اسیر غم ان کو پکارتا ہو گا
کسی طرف سے صدا آئے گی حضور آؤ
نہیں تو دم میں غریبوں کا فیصلہ ہو گا
کسی کے پلہ پہ یہ ہوں گے وقتِ وزنِ عمل
کوئی امید سے مونھ ان کا تک رہا ہو گا
کوئی کہے گا دہائی ہے یَا رَسُوْلَ اللّٰه
تو کوئی تھام کے دامن مچل گیا ہوگا
کسی کو لے کے چلیں گے فرشتے سوئے جحیم
وہ ان کا راستہ پھر پھر کے دیکھتا ہو گا
کوئی قریب ترازو کوئی لبِ کوثر
کوئی صراط پہ ان کو پکارتا ہو گا
عزیز بچہ کو ماں جس طرح تلاش کرے
خدا گواہ یہی حال آپ کا ہو گا
کہیں گے اور نبی اِذْھَبُوْا اِلٰی غَیْرِیْ
مرے حضور کے لب پر اَنَا لَھَا ہو گا
دعائے امت بدکار ورد لب ہوگی
خدا کے سامنے سجدہ میں سر جھکا ہو گا
غلام ان کی عنایت سے چین میں ہونگے
عدو حضور کا آفت میں مبتلا ہو گا
میں ان کے درکا بھکاری ہوں فضل مولٰی سے
حسن فقیر کا جنت میں بسترا ہو گا
طالب دعا محمد انعام خان قادری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں